Sunday, September 14, 2025
Digital Rights Monitor
  • DRM Exclusive
    • News
    • Court Updates
    • Features
    • Comment
    • Campaigns
      • #PrivacyHumSabKe
    • Vodcasts
  • In Media
    • News
    • OP-EDs
  • Editorial
  • Gender & Tech
    • SheConnects
  • Trends Monitor
  • Infographics
  • Resources
    • Laws and Policies
    • Research
    • International Frameworks
  • DRM Advocacy
    • Exclusives
    • Featured
    • Publications
    • Statements
No Result
View All Result
Digital Rights Monitor
  • DRM Exclusive
    • News
    • Court Updates
    • Features
    • Comment
    • Campaigns
      • #PrivacyHumSabKe
    • Vodcasts
  • In Media
    • News
    • OP-EDs
  • Editorial
  • Gender & Tech
    • SheConnects
  • Trends Monitor
  • Infographics
  • Resources
    • Laws and Policies
    • Research
    • International Frameworks
  • DRM Advocacy
    • Exclusives
    • Featured
    • Publications
    • Statements
No Result
View All Result
Digital Rights Monitor
No Result
View All Result

in DRM Exclusive, News

ٹک ٹاک بین اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

Muhammad Arslanby Muhammad Arslan
October 15, 2020

Photo by visuals on Unsplash

English version of the story here.

اسلام آباد، ۱۵ اکتوبر ۲۰۲۰۔ حکومت  کی جانب سے سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کو بین کئے جانے کے اقدام کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ پیٹیشن دائر ہونے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو سمنز جاری کرتے ہوئے ان سے دریافت کیا ہے کہ اب تک سائبر کرائم قانون کے شِک ۳۷ کے رولز کیوں نوٹیفائی نہیں کئے گئے، اور اس ضمن میں کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی پر پی ٹی اے کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کیوں شروع نا کی جائے۔ عدالت نے پی ایف یو جے کے صدر، پاکستان بار کاوئنسل کے نائب صدر، سئینر صحافی مظہر عباس اور جاوید جبار کو کیس میں ماہرانہ مشورے کے لئے اپوائینٹ کیا ہے تاکہ اضہارِ رائے اور معلومات تک رسائی اور پی ٹی اے کی جانب سے فحاشی کے نام پر انٹرنیٹ  پر موجود مواد پر پاندی لگانے کے معاملے پر ماہرانہ رائے لی جا سکے۔ 

لاہور سے تعلق رکھنے والے محمد اشفاق جٹ جو کہ ایک ایتھلیٹ ہیں،  نے اپنی رِٹ  پٹیشن میں موقف اختیار کیا ہے کہ  ٹک ٹاک پر اس حکومتی بین سے ان کی آن لائن آزادئ رائے کے ساتھ ساتھ ان کے روزگار پر بھی بہت منفی اثرات پڑھ رہے ہیں۔

ڈیجیٹل رائٹس مانیٹر سے بات کرتے ہوئے  اشفاق جٹ کا اپنی پٹیشن کے حوالے سے کہنا تھا کہ وہ عدالت میں اپنی استدعا اس لیے لے کر گئے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ آن لائن آزادی ان کا بنیادی حق ہے۔  

اشفاق جٹ پیشے کے لحاظ سے ایک ایتھلیٹ ہیں اور اپنا مارشل آرٹس کا کلب چلانے کے ساتھ ساتھ پاکستان آرمی کی کچھ یونٹس کے ساتھ بھی بطور کک باکسنگ ٹرینر کام کرتے ہیں۔ بطور کک باکسر دو ورلڈ چمپین شپس میں بھی حصہ لے چکے ہیں اور پورے ساؤتھ ایشیا میں واحد ایتھلیٹ ہیں جو ان ورلڈ مقابلوں میں میڈل جیتے ہیں۔

اشفاق جٹ کا کہنا تھا کہ  کرونا کی وجہ سے ان کے کلب کے معاملات بھی بند تھے تو انہوں نے اس آن لائن پلیٹ فارم کا سہارا لیا جہاں کک باکسنگ کے شوقین لوگ ان کو فالو کرتے ہیں اور یہیں سے کچھ نہ کچھ اضافی آمدن کا ذریعہ بن رہا تھا لیکن اب  حکومتی قدم سے یہ آمدن بھی ختم ہو گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا آن لائن ایپس استعمال کر کے پیسے کما رہی ہے اور ہمارے ہاں اس پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ 

اشفاق کا کہنا ہے کہ ہو حکومت کے اس موقف سے اتفاق نہیں کرتے کہ ٹک ٹاک بین فحاشی کو ختم کرنے کے لئے موثر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر کچھ لوگ ایپ کو ان مقاصد کے لئےاستعال کر بھی رہے ہیں تو کیا اس کا حل یہ ہے کہ ٹک ٹاک کو بند کر دیا جائے؟ اس طرح تو کل کو کوئی کہے گا کہ سارے انٹرنیٹ پر فحاشی ہے تو کیا سارا انٹرنیٹ بند کر دیں گے؟ اگر حکومت یہ سمجھتی ہے کہ ٹک ٹاک سے فحاشی پھیل رہی ہے تو اس کا کوئی بہتر حل بھی ڈھونڈا جا سکتا ہے ۔ کوئی ایسا رپورٹنگ میکنزم بنایا جا سکتا ہے کہ صرف ان لوگوں کو پلیٹ فارم سے ہٹایا کیا جائے جو فحاشی پھیلا رہے ہیں۔

اشفاق جٹ کو امید ہے کہ انہیں عدالت سے انصاف ملے گا اور عدالت ٹک ٹاک پر سے بین ختم کر دے گی۔

پاکستان میں ٹک ٹاک پر۱ اکتوبر کو پابندی لگائی گئی تھی جس کے بعد سوشل میڈیا اور مین سٹریم میڈیا پر احتجاج اور بحث دیکھنے کو ملی جس میں تجزیہ کاروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس بین کو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مترادف قرار دیا ہے۔  اخباری اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اس معاملے میں خصوصی دلچسپی لی تھی۔

اشفاق جٹ کی طرف سے یہ پٹیشن ایڈوکیٹ اسامہ خاور نے دائر کی ہے جس میں وزارت اطلاعات ، پی ٹی اےاور حکومت پاکستان کو فریق بنایا گیا ہے۔

Tags: AccessFreedom of Expression in PakistanFreedom of speechPakistanTiktokTikTok BanUnban TikTok
Previous Post

Moral policing on the internet is rooted in patriarchal ideas of controlling women’s bodies

Next Post

TikTok ban challenged in Islamabad High Court

Share on FacebookShare on Twitter
PTA denies role in massive data leak, says 1,372 sites blocked

PTA denies role in massive data leak, says 1,372 sites blocked

September 11, 2025
Khyber Pakhtunkhwa police crack down on TikTokers for ‘promoting obscenity’

Khyber Pakhtunkhwa police crack down on TikTokers for ‘promoting obscenity’

September 11, 2025
Afghan refugee children at Girdi Jungle refugee camp. Photo credits: Ramna Saeed

Pakistan blocks SIMS of Afghan refugees after deportation deadline

September 9, 2025
No Content Available

Next Post

TikTok ban challenged in Islamabad High Court

About Digital Rights Monitor

This website reports on digital rights and internet governance issues in Pakistan and collates related resources and publications. The site is a part of Media Matters for Democracy’s Report Digital Rights initiative that aims to improve reporting on digital rights issues through engagement with media outlets and journalists.

About Media Matters for Democracy

Media Matters for Democracy is a Pakistan based not-for-profit geared towards independent journalism and media and digital rights advocacy. Founded by a group of journalists, MMfD works for innovation in media and journalism through the use of technology, research, and advocacy on media and internet related issues. MMfD works to ensure that expression and information rights and freedoms are protected in Pakistan.

Follow Us on Twitter

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

No Result
View All Result
  • DRM Exclusive
    • News
    • Court Updates
    • Features
    • Comment
    • Campaigns
      • #PrivacyHumSabKe
    • Vodcasts
  • In Media
    • News
    • OP-EDs
  • Editorial
  • Gender & Tech
    • SheConnects
  • Trends Monitor
  • Infographics
  • Resources
    • Laws and Policies
    • Research
    • International Frameworks
  • DRM Advocacy
    • Exclusives
    • Featured
    • Publications
    • Statements