Tuesday, September 16, 2025
Digital Rights Monitor
  • DRM Exclusive
    • News
    • Court Updates
    • Features
    • Comment
    • Campaigns
      • #PrivacyHumSabKe
    • Vodcasts
  • In Media
    • News
    • OP-EDs
  • Editorial
  • Gender & Tech
    • SheConnects
  • Trends Monitor
  • Infographics
  • Resources
    • Laws and Policies
    • Research
    • International Frameworks
  • DRM Advocacy
    • Exclusives
    • Featured
    • Publications
    • Statements
No Result
View All Result
Digital Rights Monitor
  • DRM Exclusive
    • News
    • Court Updates
    • Features
    • Comment
    • Campaigns
      • #PrivacyHumSabKe
    • Vodcasts
  • In Media
    • News
    • OP-EDs
  • Editorial
  • Gender & Tech
    • SheConnects
  • Trends Monitor
  • Infographics
  • Resources
    • Laws and Policies
    • Research
    • International Frameworks
  • DRM Advocacy
    • Exclusives
    • Featured
    • Publications
    • Statements
No Result
View All Result
Digital Rights Monitor
No Result
View All Result

in DRM Exclusive, News

سینیٹ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی: سائبر کرائمز تفتیش کے بین الاقوامی معاہدے، موبائلز پر کسٹمز ڈیوٹی زیر بحث

Waqas Naeemby Waqas Naeem
November 29, 2019

Read this story in English here.

نومبر2019: اسلام آباد۔۔۔ پاکستان کو سائبرکرائمز کی تفتیش کیلئے دیگر ممالک کے ساتھ باہمی قانونی امداد کے معاہدے جلد از جلد طے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ڈارک ویب اور بچوں کے خلاف جنسی تشدد سے منسلک مقدمات میں مجرمان کو فوری سزا دی جا سکے۔

ان خیالات کا اظہارسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکشن کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں ایف ائی اے سائبرکرائم ونگ کے حکام نے کمیٹی اراکین کو سہیل ایاز کیس کے حوالے سے ڈارک ویب پر بچوں پرتشدد کی ویڈیوزکی اشاعت کے متعلق بریفنگ دی۔

ملزم سہیل ایاز کو راولپنڈی پولیس نے ایک تیرہ سالہ لڑکے سے جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ دوران تفتیش ملزم نے تیس سے زائد بچوں پرجنسی تشدد کا اعتراف کیا۔   

ملزم کے ایک بین الاقوامی چائلڈ پورنوگرافی گروہ سے تعلقات کے بارے میں بھی پولیس شواہد ڈھونڈ رہی ہے۔ 

پولیس کے مطابق ملزم کو برطانوی حکام نے 2009 میں بچوں سے جنسی زیادتی اور چائلڈ پورنوگرافی کے جرم میں چار سال کی سزا سنائی تھی اور بعد میں وہ ڈیپورٹ ہو کر وطن واپس آیا تھا، لیکن پاکستانی حکام کو ان حقائق کا علم نہیں تھا۔ ملزم اٹلی میں بھی بچوں سے زیادتی کے جرم میں پولیس کومطلوب تھا۔ پاکستان اوران ممالک کے درمیان بچوں پر جنسی تشدد اور سائبر کرائمز کے جرائم کے بارے میں ڈیٹا شیئر کرنے کا کوئی معاہدہ موجود نہیں۔ 

پیپلز پارٹی کی سینیٹرروبینہ خالد نے کہا کہ سائبرکرائم پردیگرممالک کیساتھ میوچل لیگل اسسٹنس ٹریٹی (یا باہمی قانونی امداد کے معاہدے) ہونا ضروری ہے۔ 

ایف ائی اے حکام نے کہا اس معاملے پر یورپی ممالک اورامریکا کیساتھ معاہدہ ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ایف ائی اے حکومت کواس بارے میں لکھ بھی چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سہیل ایاز کیس پر جے ائی ٹی بنائی جائے گی تو ایف ائی اے بھی ڈارک ویب پرمکمل تعاون کرسکے گی۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ بچوں کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کو کڑی سزا دینی چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ قوانین کو فعال اور تفتیش کو جدید بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے دریافت کیا کہ اگر ملزم ڈیپورٹ ہو کر پاکستان آیا تو حکام کوعلم کیوں نہیں تھا؟ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ایف ائی اے سے ڈیپورٹیشن پر مکمل بریفنگ مانگ لی۔

کمیٹی رکن اورحکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف  کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا بچوں کی حفاظت کیلئے “زینب الرٹ بل” کا مسودہ وزارت  برائے انسانی حقوق اور وزارت قانون نے تیار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بل قومی اسمبلی کی انسانی کی قائمہ کمیٹی میں زیر التواء ہے۔ 

درآمد شدہ موبائل فون پر کسٹمز ڈیوٹی 

قائمہ کمیٹی نے سفارش پیش کی کہ پاکستانیوں کو بیرون ملک سے ایک فون فری لانے کی اجازت ہونی چاہیئے۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اس سفارش کی حمایت کردی۔ سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا کہ ایک ڈیوٹی فری فون درآمد کرنے کی اجازت ہونی چاہیئے۔

یاد رہے کہ جولائی میں ایف بی آر نے ائیر ٹریول کیلئے ذاتی سامان کے قوانین تبدیل کرکے بیرون ملک  مقیم پاکستانیوں پرسالانہ ایک درآمد شدہ فون وطن واپس لانے پربھی کسٹمز ڈیوٹی عائید کی تھی۔ اس سے قبل، دسمبر 2018 میں تمام پاکستانیوں پرایک فون کے علاوہ اضافی درآمدی فونز پر بھاری کسٹمز ڈیوٹی لگائی گئی تھی۔ مارچ میں درآمد شدہ موبائل فونز پر ریگولیٹری ڈیوٹی بھی لگائی گئی تھی۔   

ان کسٹمز ڈیوٹی کی ادائیگی اور درآمدی فونز کی رجسٹریشن کیلئے پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے ڈیجیٹل سسٹم تیار کیا تھا، لیکن یہ عمل اس وقت تنقید کا نشانہ بنا جب ایف ائی اے حکام نے جولائی میں اعتراف کیا کہ ان کے اپنے ائیرپورٹ اہلکار سمگل شدہ فون رجسٹر کرانے کیلئے مسافروں کا ڈیٹا چوری کرنے میں ملوث پائے گئے تھے۔ 

ممبر کسٹمز ایف بی آر نے کمیٹی اراکین کو بتایا کہ  کمرشل امپورٹس اور ذاتی استعمال کے لئےموبائل فیس کم کردی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2018 میں ایک کروڑ درآمد کردہ موبائلز سے 28 ارب 80 کروڑ کا ریونیو حاصل ہوا، جبکہ رواں سال 2019 کے چار ماہ میں 67 لاکھ موبائلز کی درآمد سے حکومت 15 ارب ٹیکس وصول کرچکی ہے۔

پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک  نے کہا کہ بیرون ملک سے سٹوڈنٹس کو ایک موبائل فون لانےکی اجازت ہونی چاہئیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کسٹمز حکام سمگلنگ والا ایک کنٹینر پکڑ لیں تو یہ چارلاکھ افراد سے وصول کی گئی موبائل فون ڈیوٹی ادا ہونے کے مترادف ہوگا۔ 

 سینیٹر رحمان ملک نے مزید کہا کہ آئی پیڈ پر کسٹمز ڈیوٹی وصول نہیں کی جاتی جو کہ زیادہ مہنگا ہے، جس پرجواب میں چیئرپرسن قائمہ کمیٹی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ “ملک صاحب وہ کام نہ کریں کہ نمازیں بخشوانے گئے تھے روزے گلے پڑ گئے، ایسا نہ ہو کہ آئی پیڈ اور ٹیبز پر بھی ٹیکس لگ جائے۔”

آزاد سینیٹر تاج آفریدی نے اس موقع پر کہا کہ ڈیوٹی معاف کرانے پر ضد نہیں کرنی چاہئیے۔ قائمہ کمیٹی نے 28 اکتوبر کے اجلاس میں کسٹمز ڈیوٹی کے خاتمے پر بحث کا آغاز کیا تھا۔

دیگرایجنڈا نکات

کمیٹی اجلاس کے ایجنڈا کے مطابق اجلاس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کے چیئرمین نے “سینڈ وائن کمپنی” کے ساتھ انٹرنیٹ ٹریفک کی مانیٹرنگ کیلئے نگرانی کا سسٹم بنانے کے متعلق معاہدے پر بریفنگ بھی دینی تھی۔ مزید یہ کہ انسداد سائبرکرائم ایکٹ 2016 کی شق 37 اور 51 پرعمل درآمد کیلئے بنائے جانے والے ضوابط پر بھی بحث ہونا تھی۔ لیکن ذرائع کے مطابق یہ موضوعات زیر بحث نہیں آئے۔

Previous Post

واٹس ایپ کے نئے پرائیویسی فیچرز

Next Post

Senate Committee on Information Technology Calls For Mutual Legal Assistance Treaties For Cybercrimes Investigation

Share on FacebookShare on Twitter
PTA denies role in massive data leak, says 1,372 sites blocked

PTA denies role in massive data leak, says 1,372 sites blocked

September 11, 2025
Khyber Pakhtunkhwa police crack down on TikTokers for ‘promoting obscenity’

Khyber Pakhtunkhwa police crack down on TikTokers for ‘promoting obscenity’

September 11, 2025
Afghan refugee children at Girdi Jungle refugee camp. Photo credits: Ramna Saeed

Pakistan blocks SIMS of Afghan refugees after deportation deadline

September 9, 2025
No Content Available

Next Post

Senate Committee on Information Technology Calls For Mutual Legal Assistance Treaties For Cybercrimes Investigation

About Digital Rights Monitor

This website reports on digital rights and internet governance issues in Pakistan and collates related resources and publications. The site is a part of Media Matters for Democracy’s Report Digital Rights initiative that aims to improve reporting on digital rights issues through engagement with media outlets and journalists.

About Media Matters for Democracy

Media Matters for Democracy is a Pakistan based not-for-profit geared towards independent journalism and media and digital rights advocacy. Founded by a group of journalists, MMfD works for innovation in media and journalism through the use of technology, research, and advocacy on media and internet related issues. MMfD works to ensure that expression and information rights and freedoms are protected in Pakistan.

Follow Us on Twitter

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

No Result
View All Result
  • DRM Exclusive
    • News
    • Court Updates
    • Features
    • Comment
    • Campaigns
      • #PrivacyHumSabKe
    • Vodcasts
  • In Media
    • News
    • OP-EDs
  • Editorial
  • Gender & Tech
    • SheConnects
  • Trends Monitor
  • Infographics
  • Resources
    • Laws and Policies
    • Research
    • International Frameworks
  • DRM Advocacy
    • Exclusives
    • Featured
    • Publications
    • Statements